پانی کی قلت اور مصنوئی سیلاب -سندھ کے عوام کے ساتھ ناانصافی
پریس ریلیز / عوامی بیان "پانی کی قلت اور مصنوعی سیلاب – سندھ کے عوام کے ساتھ ناانصافی" سندھ کے مختلف بیراجوں اور ڈیموں میں اس وقت پانی کی شدید قلت ہے۔ کھیت خشک پڑے ہیں، کاشتکار اپنی فصلوں کو پانی نہ ملنے کی وجہ سے پریشان ہیں اور غذائی بحران سر پر منڈلا رہا ہے۔ دوسری طرف باقی ماندہ پانی کو زراعت کے لیے چھوڑنے کے بجائے جان بوجھ کر ذخیرہ کیا جا رہا ہے تاکہ بعد میں ایک ہی وقت میں چھوڑ کر سندھ کو مصنوعی سیلاب میں ڈبو دیا جائے۔ یہ سندھ کے عوام سے دہرا ظلم ہے: 1. پانی نہ دے کر فصلیں تباہ کی جا رہی ہیں۔ 2. اچانک چھوڑ کر گھروں اور بستیوں کو ڈبو دیا جاتا ہے۔ یہ کوئی نئی سازش نہیں، بلکہ پرانا دھندہ ہے جس کے ذریعے فنڈز اور امداد کے نام پر عوام کی زندگیوں اور روزگار سے کھیل کھیلا جاتا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ: پانی کی منصفانہ تقسیم کو فوری طور پر یقینی بنایا جائے۔ بیراجوں اور ڈیموں پر آزاد نگرانی کمیٹیاں بنائی جائیں۔ کسانوں کو بروقت پانی فراہم کر کے سندھ کو قحط اور تباہی سے بچایا جائے۔ جان بوجھ کر لایا جانے والا سیلاب سندھ کے عوام کے ساتھ ظلم ہے اور اس پر فوری عدالتی تحقیقات ہونی چاہئیں