Posts

Showing posts from March, 2023

lok geetلوک گیت

 

1400 سال بعد بھی کھڑکی کھلی ھوئی ھئے

Image
 ‏کھڑکی جو 1400 سال سے بند نہیں ہوئی!"  اگر آپ مواجہہ شریف پہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سلام کرنے کے لیے کھڑے ہوں اور اپنے پیچھے نظر ڈالیں تو آپ کو ایک بڑی کھڑکی نظر آئے گی، یہ کھڑکی 1400 سال سے بند نہیں ہوئی. کیونکہ ایک عظیم صحابی رضی اللہ عنہ نے اپنی بیٹی سے وعدہ کر رکھا ہے کہ یہ کھڑکی ہمیشہ کھلی رہے گی، اور یہ آج بھی کھلی ہے. یہ اب تک کا سب سے بڑا اور طویل وعدہ ہے۔ سنہ 17 ہجری میں اسلامی فتوحات کے نتیجے میں مسلمانوں کی کثیر تعداد کی وجہ سے خلیفہ دوم سیدنا عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ نے مسجد نبوی کی توسیع کا حکم دیا لیکن حضرت فاروق اعظم رضی اللہ عنہ کو ایک بڑی مشکل درپیش تھی. وہ یہ کہ ام المؤمنین سیدہ حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہا کا حجرہ جنوبی جانب اس جگہ واقع تھا، جہاں اب لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے صلوۃ و سلام کے لیے کھڑے ہوتے ہیں۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا کا حجرہ تھا. اور اگر ہم دیکھیں کہ یہ کمرہ جنوب کی طرف اکیلا ہے اور مسجد کے لیے اسی جانب توسیع کرنا پڑ رہی تھی، اس لیے سیدہ حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہا کے حجرے کا ہٹانا ضروری تھا. لیکن سوا

مغل حکمران اور صوفی اولیاء

Image
 شاه عنايت کي مغلن شھيد ڪيو ھو پر شاه عنايت جي شھادت کان پوء به سنڌ تي مغل راڄ قائم رھي نہ سگھيو، ڇو ته شاه عنايت جي تحريڪ مغل راڄ کي ڪمزور ڪري ڇڏيو ھو.  بلڪل ساڳي طرح انگريزن سورھيه بادشاه کي ڦاسي تہ ڏئي ڇڏي ھئي پر سورھيه بادشاه جي ڦاسيء کان پوء به انگريز پنھنجو راڄ قائم رکي نه سگھيا. ڇو ته سورھيه بادشاه جي شروع ڪيل تحريڪ انگريز راڄ کي ڪمزور ڪري ڇڏيو ھو. انگريزن 1943 ۾ سورھيه بادشاه کي ڦاسي ڏني ۽ 1947 ۾ ٽپڙ ويڙھي ھليا ويا. سورھيہ بادشاه جڏھن گادي نشين ٿيو ھو ته ان جي عمر صرف 14 سال ھئي. 14 سال ٻاراڻي وھي ھوندي اھي، انقلابي وھي ناھي ھوندي پر سورھيه بادشاه ثابت ڪري ڏيکاريو ته ڳالھه ڪچي يا پڪي عمر جي ناھي پر ڳالھه ڌرتيء سان وفا جي آھي. جيڪو وفا ڪري  تہ ڌرتي ان کي امر ڪري ڇڏيندي.
 https://m.facebook.com/story.php?story_fbid=pfbid02NMTPaqVjWy3SM1P5NxUy3KqeX5x7CMCs4MjagcpyH4Fs9PTgkvtXWmX6Azu8Djdwl&id=100001928148579

خلیل جبران کی محبوبہ کو خط

Image
 خلیل جبران کی اپنی محبوبہ "میزیادہ" سے محبت بغیر کسی ملاقات اور دیدار کے بیس سال تک چلتی رہی. جبران نیویارک میں تھا اور میزیادہ قاہرہ میں. دنیا کے  دو کونوں سے دونوں باہم خطوط کا تبادلہ کیا کرتے تھے.ایک خط میں جبران نے میزیادہ کی تصویر مانگی تو میزیادہ نے اس کو لکھا:  " سوچو !  تصور کرو !  میں کیسی دکھتی ہوں گی؟  "جبران :  " مجھے لگتا ہے تمھارے بال چھوٹے ہوں گے جو تمھارا چہرہ ڈھانپ لیتے ہوں گے.   "میزیادہ نے یہ پڑھ کر اپنے لمبے بال کاٹ ڈالے اور ایک خط کے ساتھ اپنے چھوٹے بالوں والی تصویر بھیجی.   جبران: " تم  نے دیکھا ؟ میرا تصور بالکل سچا تھا.....!!    "میزیادہ : " محبت  سچی  تھی.....!! خلیل جبران

tone dewana banaya to men dewana bana

Image
 .. یہ اچھی پردہ داری ہے، یہ اچھی راز داری ہے جو آئے تمہاری بزم میں، دیوانہ ہو جائے تو نے دیوانہ بنایا تو میں دیوانا بنا اب مجھے ہوش کی دنیا میں تماشہ نہ بنا یوسف مصر تمنا تیرے جلوؤں کی مثال میری بے داریوں کو خوابِ ذلیخاں نہ بنا! تیری صورت سے نہیں ملتی کسی کی صورت ہم جہاں میں تیری تصویر لئے پھرتے ہیں ذوق ِ برباد یہ دل کو بھی تو نہ کر برباد دل کی اجڑی ہوئی بگڑی ہوئی دنیا نہ بنا! عشق میں دیدہ و دل شیشہ و پیمانہ بنا جھوم کر بیٹھ گئے جہاں ہم، وہیں مئے خانہ بنا تو ملا بھی ہے تو جدا بھی ہے! تیرا کیا کہنا! تو صنم بھی ہے تو خدا بھی ہے! تیرا کیا کہنا! یہ تمنا ہے کہ آزاد ِ تمنا ہی رہوں دلِ مایوس کو مانوسِ تمنا نہ بنا! جو بہار آئے میرے گلشن جاں سے آئی خاک کے ڈھیر سے یہ بات کہاں سے آئی! نِگر ناز سے پوچھیں گے کسی روز یہ زہیں! تو نے کیا کیا نہ بنایا! کوئی کیا کیا نہ بنا! تو نے دیوانہ بنایا تو میں دیوانا بنا اب مجھے ہوش کی دنیا میں تماشا نہ بنا!

صوفی میسج اثباتی پڑھن

 عشق جنہیں گھر آوندا ہے  او بول پڑھن اثباتی دا، ہڈ ماس جلاون او اپنا  ایہو حاضِر حال حیاتی دا، وچ صفات دے ذات ڈیکھن  اک الف اکھر اسماتی دا، یار ”حُضور“ ایہہ رمز رنداں دی  جام پیوِن پربھاتی دا .

BALOCH CULTURE DAY 2 ,3,223

 

درگاھ فتحپور بلوچستان

Image
 

شاعر حبیب ٹالانی لاجواب غزل

Image
 غزل     حبیب ٹالانی ہم تو یادوں کے دٸے جلاٸے بیٹھے ہیں۔ وہ آٸے یا نہ آٸے آنگن سجاٸے بیٹھے ہیں۔ نظر لگے نہ اس زمانے کی اس لٸے تو ہم کسی کو اس دل میں چھپاٸے بیٹھے ہیں جن راہوں سے کبھے کوٸی ملنے آتی تھی انھی راہوں میں ہم نگاہیں لگاٸے بیٹھے ہیں دل میں جس کا مکاں ہے اک اسکے سوا ساری دنیا کو کب سے ہم بھلاٸے بیٹھے ہیں اب تو کچھ بھی نہ رہا ہم لٹاٸیں بھی تو کیا جو بھی تھا عشق میں سب لٹاٸے بیٹھے ہیں میرے:حبیب: کے آنے کا کوٸی خبر تو لے آٸے اس کے لٸے آج اپنا دل بچھاٸے بیٹھے ہیں

ولائت میں فرق ?

Image
 حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری (رحمت اللہ علیہ) سے کسی نے پوچھا کہ آپ بھی اللہ کے ولی ہیں اور علی مولا ؑ بھی اللہ کے ولی ہیں آپ کی اور مولا علیؑ کی ولائیت میں کیا فرق ہے؟ حضرت نے سوال کرنے والے سے پوچھا تم کرتے کیا ہو؟ وہ بولا میں ذمیندار ہوں، کافی رقبے کا مالک ہوں! اسی سوال کرنے والے کے ساتھ دوسرا آدمی بھی تھا اس سے پوچھا تم کیا کرتے ہو؟ اس نے کہا اسی زمیندار کے زمین پر مزارع ہوں ہل چلاتا ہوں! حضرت خواجہ معین الدین چشتی اجمیری (رحمت اللہ علیہ) نے کہا جو فرق زمیندار اور مزارع کے منصب میں ہے وہی فرق میری اور مولا علیؑ کی ولائیت میں ہے!  علیؑ ولائیت کی زمین کے مالک ہیں اور ہم انکے مزارع، ہمارا کام زمینِ ولائیت میں ہل چلانا ہے، ولائیت کی فصل کے مالک مولا علیؑ ہیں، جس کو چاہیں خیرات عطا کر دیں۔ اسی لیئے سب اولیاء کہتے ہیں کہ ہمیں ولائیت مولا علیؑ کی بارگاہ سے ملی اور اسی لیئے مولا علیؑ کو سید الاولیاء کہا جاتا ہے۔ تذکرہ محبوب (ص 221)