مسلسل برسات سیلاب کی صورت اختیار کیا 2010 سے زیادہ تباھی

 اللہ ہم سب پر رحم فرمائے اور ان بے حس حاکموں اور نازی خصلت چوکیداروں   سے ہماری جان چھڑائے 

  سندھ بلوچستان پنجابمیں برسات اور سیلاب نے تباھی  مچارکھی ھے بلوچستان اور سندھ میں کسی سرکاری امداد کے بغیر بچے بوڑھے عورتوں سمیت گھر بار چھوڑ کر محفوظ مقامات کے طرف ھجرت کرنے پر مجبور


تونسہ برباد ہو گیا ، ابھی خبر آئی ہے کہ فاضل پور میں بھی پانی داخل ہو گیا ہے ، قد آدم پانی ہے اور شہر میں مسلسل گھروں کے گرنے کی آوازیں آ رہی ہیں ۔ شہر خالی کروایا جا رہا ہے اور قیامت کا منظر ہے 


ہے بکھرنے کو یہ محفل رنگ و بو 

تم کہاں جاؤ گے ہم کہاں جائیں گے 


بلوچستان سے تونسہ تک ۔۔۔ اموات کی تعداد سینکڑوں میں ہے اور دیہات کے دیہات زمیں کے برابر آ گئے ہیں ۔لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ہیں اور لوگوں کو کھانا کھلانے والے خود دو وقت کی روٹی کے محتاج ہیں ۔ مویشی دیہات کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی ہے ، لوگوں نے اپنے مویشی آزاد کر دیے کہ جان بچا پائیں ، سیکنڑوں مربع میل کا علاقہ پانی میں ڈوبا پڑا ہے ۔


دوسری طرف ، اسلام آباد میں جانوروں کی گھمسان کی جنگ جاری ہے ، اپوزیشن اور حکومت ضمیر کو مکمل طور پر سلا کر لڑ رہے ہیں اور ان سیاسی پارٹیوں کے ورکر سیلاب کی تباہ کاریوں سے مکمل طور پر بے نیاز ہیں ۔ ٹویٹر ،فیس بک پر صرف شہباز گل کی خبریں ہیں اور لاکھوں لوگوں کے چراغ گل ہو جانے کی کوئی خبر نہیں۔  بے حسی اور بے غیرتی کا ایسا منظر ماضی میں کبھی دکھائی نہیں دیا ۔

اور بہت زیادہ مکروہ کردار میڈیا کا ہے کہ جو طوائفوں کی سالگرہ کو بھی ان ڈوبتے گھروں سے زیادہ وقت دیتا ہے ، ہندستان کی کوئی تھرڈ کلاس طوائف کے پاؤں میں کانٹا چبھ جائے تو ان کی آہیں کراہیں ادھر نکلنا شروع ہو جاتی ہیں ،  کنجروں اور مراثیوں سے جس کو فرصت ہی نہیں ملتی لیکن سیلاب زدگان کی خبروں کے لیے وقت بہت کم ہے

 

خوف خدائے پاک دلوں سے نکل گیا 

آنکھوں سے شرم سرور کون و مکاں گئی


لیکن 

حکومتی تاخیری پالیسیوں نے بہت سے لوگوں کو زندہ درگور کر دیا ہے ، محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کر رکھی تھی کہ سب ہونے کا امکان ہے ۔۔۔لیکن پیش بندی نہیں کی گئی اور نتیجہ یہ کہ ایک بڑا انسانی المیہ وقوع پذیر ہونے کو ہے ۔۔۔

سب سے تکلیف دہ امر یہ ہے کہ ہم مستقل طور پر اپنے قاتلوں کو خود اپنا حکمران چنتے ہیں ۔۔۔۔وہ قاتل کہ جو غریبوں کی رگوں سے لہو کا آخری قطرہ تک نچوڑ کر اپنی نسلیں سنوارتے ہیں ۔۔۔۔۔۔


اللہ ہم سب پر رحم فرمائے اور ان بے حس حاکموں اور نازی خصلت چوکیداروں   سے ہماری جان چھڑائے ۔۔۔۔۔آمین

Comments

Popular posts from this blog

ILIM DOLAT SE BEHTAR HAI

ABDULLAH SHAH GHAZI