وحی کا نزول
🌹 سلسلہ "وحی کا ابتدائی دور" 🌹
جابر بن عبداللہ انصاری ؓ سے روایت ہے کہ
آپ ﷺ نے وحی کے رک جانے کے زمانے کے حالات بیان فرماتے ہوئے کہا کہ
ایک روز میں چلا جا رہا تھا کہ اچانک میں نے آسمان کی طرف ایک آواز سنی اور میں نے اپنا سر آسمان کی طرف اٹھایا کیا دیکھتا ہوں کہ وہی فرشتہ جو میرے پاس غار حرا میں آیا تھا وہ آسمان و زمین کے بیچ میں ایک کرسی پر بیٹھا ہوا ہے۔ میں اس سے ڈر گیا اور گھر آنے پر میں نے پھر کمبل اوڑھنے کی خواہش ظاہر کی۔
اس وقت اللہ پاک کی طرف سے یہ آیات نازل ہوئیں۔
اے لحاف اوڑھ کر لیٹنے والے! اٹھ کھڑا ہو اور لوگوں کو عذاب الٰہی سے ڈرا اور اپنے رب کی بڑائی بیان کر اور اپنے کپڑوں کو پاک صاف رکھ اور گندگی سے دور رہ۔
اس کے بعد وحی تیزی کے ساتھ پے در پے آنے لگی۔
🌴 صحیح بخاری : 4 🌴
🌾 وحی کا محفوظ کرنا
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نزول قرآن کے وقت بہت سختی محسوس فرمایا کرتے اور اس کی (علامتوں) میں سے ایک یہ تھی کہ یاد کرنے کے لیے آپ اپنے ہونٹوں کو ہلاتے تھے۔
پھر یہ آیت اتری کہ اے محمد! قرآن کو جلد جلد یاد کرنے کے لیے اپنی زبان نہ ہلاؤ۔ اس کا جمع کردینا اور پڑھا دینا ہمارا ذمہ ہے۔ پھر جب ہم پڑھ چکیں تو اس پڑھے ہوئے کی اتباع کرو۔ اس کے بعد مطلب سمجھا دینا ہمارے ذمہ ہے۔(سورت القیامۃ) پھر یقیناً یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ آپ اس کو پڑھو چناچہ اس کے بعد جب آپ کے پاس جبرائیل(علیہ السلام) آتے تو آپ سنتے۔
جب وہ چلے جاتے تو رسول اللہ ﷺ اسکو اسی طرح پڑھتے جس طرح جبرائیل (علیہ السلام) نے اسے پڑھا تھا۔
🌴 صحیح بخاری :5 🌴
🌾 رمضان المبارک میں جبرائیل علیہ السلام کا وحی لانا
ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ
رسول اللہ ﷺ سب لوگوں سے زیادہ جواد (سخی) تھے اور رمضان میں آپ ﷺ بہت ہی زیادہ جود و کرم فرماتے۔
جبرائیل (علیہ السلام) رمضان کی ہر رات میں آپ ﷺ سے ملاقات کرتے اور آپ ﷺ کے ساتھ قرآن کا دورہ کرتے،
غرض نبی کریم ﷺ لوگوں کو بھلائی پہنچانے میں بارش لانے والی ہوا سے بھی زیادہ جود و کرم فرمایا کرتے تھے۔
🌴 صحیح بخاری : 6 🌴
🌹 🌹 نزول وحی کی ک
ایک شخص حارث بن ہشام نامی نے نبی کریم ﷺ سے سوال کیا کہ یا رسول اللـــــــہ! آپ پر وحی کیسے نازل ہوتی ہے؟
🌷 آپ ﷺ نے فرمایا کہ
وحی نازل ہوتے وقت کبھی مجھ کو گھنٹی کی سی آواز محسوس ہوتی ہے اور وحی کی یہ کیفیت مجھ پر بہت شاق گذرتی ہے۔
جب یہ کیفیت ختم ہوتی ہے تو میرے دل و دماغ پر اس (فرشتے) کے ذریعہ نازل شدہ وحی محفوظ ہو جاتی ہے
اور کسی وقت ایسا ہوتا ہے کہ فرشتہ بشکل انسان میرے پاس آتا ہے اور مجھ سے کلام کرتا ہے، پس میں اس کا کہا ہوا یاد رکھ لیتا ہوں۔
🌷 حضرت عائشہ ؓ کا بیان ہے کہ میں نے سخت کڑاکے کی سردی میں نبی کریم ﷺ کو دیکھا ہے کہ آپ ﷺ پر وحی نازل ہوئی اور جب اس کا سلسلہ موقوف ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشانی پسینے سے شرابور تھی۔
صحیح بخاری: حدیث نمبر: 2
عربی متن :
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، أَنَّ الْحَارِثَ بْنَ هِشَامٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ سَأَل رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، كَيْفَ يَأْتِيكَ الْوَحْيُ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَحْيَانًا يَأْتِينِي مِثْلَ صَلْصَلَةِ الْجَرَسِ، وَهُوَ أَشَدُّهُ عَلَيَّ فَيُفْصَمُ عَنِّي، وَقَدْ وَعَيْتُ عَنْهُ مَا قَالَ، وَأَحْيَانًا يَتَمَثَّلُ لِي الْمَلَكُ رَجُلًا فَيُكَلِّمُنِي فَأَعِي مَا يَقُولُ، قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: وَلَقَدْ رَأَيْتُهُ يَنْزِلُ عَلَيْهِ الْوَحْيُ فِي الْيَوْمِ الشَّدِيدِ الْبَرْدِ فَيَفْصِمُ عَنْهُ، وَإِنَّ جَبِينَهُ لَيَتَفَصَّدُ عَرَقًا.
🌾 صحیح بخاری: حدیث نمبر:2
Comments
Post a Comment