مثنوی مولانا روم رح شعر 30

 مثنوی مولوی شعر 30


🌹بِسْــــــــــــــمِ ﷲِالرَّحْمٰنِ الرَّحِيم🌹



_*۩شـــــعــــر:30 مثنوی مولانا روم 


 *؎  اے  لقا ء    تو    جوابِ    ہر      سوال* 

      *مشکل از تو حل شود بے قیل و قال* 


_*۩تـــــرجـــــمـــہ:*_ 


اے! تیری ملاقات ہر سوال کا جواب ہے ،

بے شک تجھ سے ہر مشکل حل ہوتی ہے

_*۩شـــــــرح:*_

اِس شعر میں مولانا روم رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں مرشدِ کامل کی افادیت اور اہمیت کو بیان کرتے ہوئے کہ مرشدِ کامل کی اہمیت اور فائدے کیا ہیں بخوبی اس شعر میں تذکرہ کیا ہے ، یعنی اے رہبرِ کامل تیری ملاقات ہی ہر سوال کا جواب ہے بے شک! تجھ سے ہر مشکل حل ہوتی ہے۔ اس بات کا مقصد بھی یہی ہے کہ

 طالبِ صادق کو جب باطنی امور میں مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور پھر جب وہ پیرِ کامل سے ملتا ہے تو ملاقات کی وجہ سے باطنی کیفیت میں تبدیلی آجاتی ہے ۔ گویا ملاقات ہی کافی رہی باطنی کیفیت میں تبدیلی لانے کے لیے، اور جتنی بھی مشکل ہے وہ مرشدِ کامل سے ملنے کے بعد حل ہونا شروع ہوجاتی ہے۔

 مولانا روم کا اس طرف اشارہ ہے کہ ہر مشکل کو حل اللّٰہﷻ ہی کرتا ہے ، اللّٰہﷻ ہی مشکل کشا ہے ،وہ اپنی قدرت اور محبت کی وجہ سے اگر اپنے کسی بندے کو طاقت عطا کردیتا ہے تو اللّٰہﷻ کا وہ بندہ بھی کچھ کرنے کے قابل ہو جاتا ہے ۔ تو مرشدِ کریم سے ملا اُس کی نگاہِ پاک نے اُس کے معاملات کو درست کر دیا ، تو سارا کرنا اللّٰہﷻ کا ہی ہے مگر اُس نے اپنے بندے کو طاقت دے رکھی ہے۔ بندہ جب زبوں حالی ، مصیبتوں، تکلیفوں اور دل کی بیماری کا شکار ہوجاتا ہے تو پھر جب وہ مردِ درویش کی صحبت میں بیٹھے تو بیٹھنے سے ہی مشکل حل ہوجائے گی تو جتنی بھی مشکل ہو مرشدِ کامل کی ملاقات سے اور اس کی نگاہ سے حل ہوجاتی ہے۔ (مولانا روم رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے اس شعر میں روحانیت کی طرف اشارہ ہے)


Comments

Popular posts from this blog

ILIM DOLAT SE BEHTAR HAI

ABDULLAH SHAH GHAZI