پڑھو اور آواز اٹھاؤ پیٹرول210 210
غریب عوام نے ٹھیکہ نہیں لیا ہوا ہٹے کٹے خود کفیل، امیر ترین کروڑ پتی سیاستدان، بیوروکریٹس، سرکاری افسر ان اور اسٹیبلشمنٹ کے ہر شخص کا بوجھ اٹھانے کا۔
پڑھو اور آواز اٹھاؤ۔
غریب عوام کے پیسوں پر عیاشیاں بند کرو۔۔۔آئی ایم ایف کے قرضوں کا ذمہ دار خود غرض بے حس اشرافیہ ہے۔۔ذرا سوچئے اور مکمل سوچئے۔۔۔
ایک دیہاڑی دار اپنی کمائی سے 210 روپے لیٹر پٹرول خریدےگا تو ماھانا لاکھوں روپے قومی خزانے سے لینے والےصدر وزیراعظم وزیر اعلیٰ وزرا آرمی افسران ججز بیوروکریٹ کو بھی مفت پٹرول ملنا بند ہونا چاہئے اگر معیشت کو بہتر کرنا ہےاور آی ایم ایف کی زلالت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے اس اشرافیہ کو ملنے والی سبسٹڈی ختم کرنا ہو گی۔
اگر پاکستان میں 20000 افراد کو پٹرول فری کی سہولت میسر ہے اور اگر ایک آفیسر ماہانہ 400 لیٹر پٹرول استعمال کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ حکومت کو ماہانہ 80لاکھ لیٹر پٹرول فری دینا پڑتا ہے جس کو خریدنے کیلئے ماہانہ تقریبآ 50لاکھ ڈالر درکار ہوں گے۔
یہ ہے وہ ناسور جو ملک کو IMF کے چنگل سے آزاد نہیں ہونے دیتا۔
تمام سیاسی پارٹیوں سے وابستگی اپنی جگہ لیکن اب یہ،
ملک کی اشرافیہ کا فری پٹرول بند ہونا چاہیئے۔
ملک کی اشرافیہ کا فری بجلی کے یونٹ بند ہونے چاہیئں۔
ملک کی اشرافیہ کے فری ہوائی ٹکٹ بند ہونے چاہیئں۔
ملک کی اشرافیہ کا یورپ و امریکہ میں فری علاج بند ہونے چاہیئں۔
ملک کی اشرافیہ کے حکومتی کیمپ آفس ختم ہونے چاہیئں۔
ملک کی اشرافیہ کو 6، 8،10 کنال کے گھر الاٹ ہونے بند ہونے چاہیئں۔
تمام سرکاری گاڑیاں نیلام ہونی چاہیئں اگر ایک سے 16اسکیل کا ملازم اپنے تمام اخراجات تنخواہ میں پورے کرتا ہے تو تمام ملازمین کو اپنے اخراجات اپنی تنخواہ سے پورے کرنے چاہیئں۔ یقین کریں تمام سرکاری گاڑیاں ویک اینڈ پر نادرن ایریاز میں سیر وتفریح کر رہی ہوتی ہیں۔ غریب قوم کے پیسے سے۔
آئیں سب مل کر اس کو ٹاپ ٹرینڈ بنائیں۔
Comments
Post a Comment